موتی مسجد (آگرہ قلعہ)
موتی مسجد آگرہ میں شاہ جہاں نے تعمیر کی تھی۔ شاہ جہاں مغل بادشاہ کے دور حکومت میں متعدد تعمیراتی عجوبہ تعمیر کیے گئے تھے ، ان میں سب سے مشہور تاج محل تھا۔ موتی مسجد موتی کی طرح چمکنے کی وجہ سے موتی مسجد کے نام سے مشہور ہوئی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مسجد شاہ جہاں نے اپنے شاہی دربار کے ارکان کے لیے بنائی تھی۔
فن تعمیر
[ترمیم]یہ ایسی زمین پر تعمیر کی گئی ہے جو آگرہ قلعے میں دیوانِ عام کمپلیکس کے شمال میں مشرق سے مغرب تک ڈھلوان ہے۔ موتی مسجد کے صحن میں محراب بنائے گئے ہیں۔ یہ مسجد ہلکی سفید سنگ مرمر سے بنے ہوئے تین قمقمے نما گنبدوں سے بنا ہوا ہے اور سرخ رنگ کے پتھر کی دیواروں پر کھڑا ہے۔ منڈیرہندو طرز کے گنبد جیسا تعمیر کیا گیا ہے۔ سات خلیجیں ہیں جو بغلی راستوں میں منقسم ہیں جن کو پشتوں اور گوشہ دار محرابوں کے ذریعہ سہارا دیا گیا ہے۔ موتی مسجد شاہ جہاں کے دور میں وسیع پیمانے پر سفید سنگ مرمر سے بننے والی خوبصورت مسجد ہے جو مغلیہ فن تعمیر کی ایک عمدہ مثال ہے۔
یہ مسجد اس وقت کے 2 لاکھ 50 ہزار روپوں میں تعمیر ہوئی تھی اور اس کی تعمیر میں چار برس کا عرصہ لگا تھا۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]بیرونی روابط
[ترمیم]آگرہ ڈویژن کے موضوعات | |||||
---|---|---|---|---|---|
عمومی | |||||
اساطیر و تاریخ |
| ||||
سیاحتی مقامات |
| ||||
اضلاع | |||||
دریا، جھیلیں |
| ||||
زبانین | |||||
نقل وحمل |
| ||||
لوک سبھا حلقے |
| ||||
مزید دیکھیے |
| ||||
دیگر ڈویژن |
|
آگرہ میں سیاحتی مقامات | ||
---|---|---|
یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ | ||
مغلیہ طرز تعمیر | ||
مساجد | ||
دیگر مذہبی مقامات |
| |
خریدوفروخت |
| |
باغات |
| |
جنگلی محفوظات |
| |
میلے |
|
جموں و کشمیر | ||
---|---|---|
پنجاب | ||
دہلی |
| |
اتر پردیش | ||
بہار |
| |
گجرات |
| |
مدھیہ پردیش |
| |
مغربی بنگال |
| |
آسام |
| |
مہاراشٹر |
| |
کرناٹک |
| |
تلنگانہ |
| |
کیرلا |
| |
تمل ناڈو |
| |
پدوچیری |
| |
ہریانہ |
| |
چھتیس گڑھ |
| |
راجستھان | ||
آندھرا پردیش | ||
گووا | ||
ہماچل پردیش |
| |
میگھالیہ |
| |
منی پور |
| |
جھارکھنڈ | ||
Text is available under the CC BY-SA 4.0 license; additional terms may apply.
Images, videos and audio are available under their respective licenses.