چیانگ کائی شیک
چیانگ کائی شیک | |
---|---|
(روایتی چینی میں: 蔣中正)،(روایتی چینی میں: 蒋介石)،(روایتی چینی میں: 蔣志清)،(روایتی چینی میں: 蔣周泰)،(Wu (Traditional Han script) میں: 蒋介石) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (روایتی چینی میں: 蔣瑞元) |
پیدائش | 31 اکتوبر 1887ء [1][2][3][4][5][6][7] |
وفات | 5 اپریل 1975ء (88 سال)[1][2][8][9][3][4][5] تائی پے [10] |
وجہ وفات | سرطان جگر |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | جمہوریہ چین (1912–1949) تائیوان (1949–5 اپریل 1975) چنگ سلطنت (31 اکتوبر 1887–1912) |
آبائی علاقہ | ییشینگ ، شوچانگ |
جماعت | کومنتانگ |
مناصب | |
صدر جمہوریہ چین (1 ) | |
برسر عہدہ 20 مئی 1948 – 21 جنوری 1949 |
|
صدر جمہوریہ چین | |
برسر عہدہ 1 مارچ 1950 – 5 اپریل 1975 |
|
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان [11]، فوجی افسر |
مادری زبان | وو چینی |
پیشہ ورانہ زبان | چینی زبان [12]، وو چینی |
عسکری خدمات | |
وفاداری | صدر اعظم (عہدہ) |
شاخ | شاہی جاپانی فوج |
عہدہ | صدر اعظم (عہدہ) |
لڑائیاں اور جنگیں | دوسری چین-جاپانی جنگ ، چینی خانہ جنگی |
اعزازات | |
ٹائم سال کی شخصیت (1937) گرینڈ کراس آف دی لیگون آف ہانر آرڈر آف سیکا تونا تمغائے احیا آرڈر آف دی لبرٹور آرڈر آف اسابیلا دی کیتھولک نشان راجا میترابورن آرڈر آف دی وائیٹ لائن لیگون آف میرٹ آرڈر آف دی باتھ آرڈر آف بریلینٹ اسٹار نشان پاکستان |
|
دستخط | |
درستی - ترمیم |
قوم پرست چینی لیڈر۔ جاپان کی فوجی اکادمی سے ڈگری حاصل کی اور کچھ مدت جاپان کی فوج میں ملازمت کی۔ 1911ء کے انقلاب میں معمولی خدمات انجام دیں۔ 1913 میں یون شہ کائی کی حکومت کا تختہ الٹنے میں سرگرم حصہ لیا۔ 1917ء میں سن یات سین نے کانٹن حکومت قائم کی تو چیانگ نے اس کی فوجی مدد کی۔ 1923ء میں سن یات سین نے اس کو روس سے امداد لینے کے لیے ماسکو بھیجا۔ واپسی پر فوجی اکادمی کا کمانڈنٹ مقرر ہوا۔ سن یات سین کی وفات پر اس کو اہمیت حاصل ہوئی۔
1926ء میں اس کی فوج نے ہنکو، شنگھائی اور نانکنگ پر قبضہ کر لیا۔ اس نے سین کی پالیسی پر چل کر کمیونسٹوں سے تعاون کرکے روس سے امداد حاصل کی۔ 1927ء میں اس کی پالیسی میں ڈرامائی تبدیلی آگئی اور کومنتانگ اور کمیونسٹوں میں طویل خانہ جنگی شروع ہو گئی۔ 1928ء میں وہ نانکنگ میں قومی حکومت کا سربراہ بن گیا۔ 1936ء میں اسے اغوا کرکے مجبور کیا گیا کہ جاپان کے خلاف اعلان جنگ کرے اور کومنتانگ حکومت میں کمیونسٹوں کو شامل کرے۔ جب جاپان نے نانکنگ اور ہنکو پر قبضہ کر لیا تو اس نے اپنا صدر مقام چنگ کنگ میں تبدیل کر لیا۔ دوسری جنگ عظیم میں چیانگ ایک اہم شخصیت تھا۔ 1943ء میں قاہرہ میں صدر روزویلٹ اور مسٹر چرچل کے مابین کانفرنس ہوئی تو چیانگ نے بھی اس میں شرکت کی۔ جنگ کے خاتمے خانہ جنگی شروع ہو گئی۔ 1948ء میں چیانگ چین کا پہلا آئینی صدر منتخب ہوا۔ 1950ء میں کمیونسٹوں نے ماوزے تنگ کی زیر قیادت چنانگ کی فوجوں کو شکست فاش دی تو اس نے امریکا کی مدد سے فارموسا میں اپنی حکومت قائم کر لی۔
نگار خانہ
[ترمیم]- ^ ا ب جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/11867580X — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Chiang-Kai-shek — بنام: Chiang Kai-shek — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/22234 — بنام: Chiang Kai-shek — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب https://brockhaus.de/ecs/julex/article/chiang-kai-shek
- ^ ا ب گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0017537.xml — بنام: Chiang Kai-shek — عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana
- ↑ Roglo person ID: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=7929&url_prefix=https://roglo.eu/roglo?&id=p=kai+shek;n=chiang — بنام: Kai-shek Chiang
- ↑ Proleksis enciklopedija ID: https://proleksis.lzmk.hr/16454 — بنام: Čang Kaj-šek (Chiang Kai-shek) — عنوان : Proleksis enciklopedija
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6zs2x45 — بنام: Chiang Kai-shek — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/chiang-kai-shek — بنام: Chiang Kai-shek — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Nationalencyklopedin
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/11867580X — اخذ شدہ بتاریخ: 30 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط : https://d-nb.info/gnd/11867580X — اخذ شدہ بتاریخ: 24 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb122188693 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
Text is available under the CC BY-SA 4.0 license; additional terms may apply.
Images, videos and audio are available under their respective licenses.